شدتِ گرمی میں یہ رونق ہے کیسی شہر میں – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 9؍اگست 2004ء میں شائع ہونے والی مکرم ضیاء اللہ مبشر صاحب کی ایک نظم میں جامعہ احمدیہ میں داخلہ کے لئے دورو نزدیک سے آنے والے نوجوانوں کا نقشہ کھینچا گیا ہے۔ اس نظم سے انتخاب ملاحظہ فرمائیں:

شدتِ گرمی میں یہ رونق ہے کیسی شہر میں
اجنبی چہرے ہیں ڈوبے عزمِ نو کی لہر میں
ہر برس ہو ان دنوں جب جامعہ کا داخلہ
وقف کا جذبہ لیے آتا ہے یاں یہ قافلہ
گلشن علم وہنر میں رہ کے پورے سات سال
وقف کرنا جاں کا ہے ہاں واقعی کسب کمال
جو ہو صادق وقف میں ہے لاجرم وہ بے مثال

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں