شہِ دو جہاں ہیں وہ نور خدا ہیں – نعت
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 15 دسمبر 2011ء میں مکرم طاہر محمود احمد صاحب کا نعتیہ کلام شائع ہوا ہے۔ اس کلام میں سے انتخاب ذیل میں پیش ہے:
شہِ دو جہاں ہیں وہ نور خدا ہیں ، دلوں کے سہارے شفیع الوریٰ ہیں
گُلوں کو بھی دیکھا قمر کو بھی دیکھا ، کہاں دلکشی ہے وہی دلربا ہیں
جدھر دیکھتے ہیں اُدھر جلوہ گر ہیں ، دلوں کا سکوں اور نورِ نظر ہیں
شبِ تیرگی کی سحر آپؐ ہی ہیں ، شبِ تار میں آپؐ بدرالدجیٰ ہیں
بھٹکتے ہوئے کارواں کی ہیں منزل ، بھنور میں جو نیّا ہے اُن کا ہیں ساحل
غریبوں کے مولا یتیموں کے والی ، وہی بے کسوں کے لئے آسرا ہیں
عروسِ جہاں کی ہیں آنکھوں کا کاجل ، دیا ہے پریشان زلفوں کو آنچل
وہ ہیں رنگِ محفل ستاروں کی جھلمل ، ہے جس سے اُجالا وہ شمس الضحیٰ ہیں