لاکھوں ہیں زندگی کے حوالے پڑے ہوئے – نظم

ماہنامہ ’’احمدیہ گزٹ‘‘ کینیڈا نومبرودسمبر 2009ء میں مکرم ملک خالد ساحل صاحب کی ایک نظم شامل اشاعت ہے جس میں محترم چودھری محمد علی صاحب مضطرؔ کی خدمت میں ’نذرانۂ عقیدت‘ پیش کیا گیا ہے۔ اس نظم سے انتخاب ملاحظہ فرمائیں:

لاکھوں ہیں زندگی کے حوالے پڑے ہوئے
لیکن ہر ایک خواب پہ تالے پڑے ہوئے
مَیں بھی تو ایک خواب تھا ، سقراط کی طرح
میرے بھی آس پاس ہیں پیالے پڑے ہوئے
لشکر ہے خواہشات کا میری تلاش میں
اچھا ہوا کہ در پہ ہیں جالے پڑے ہوئے
مضطر کے شعر ، علم و ہنر کا جہان ہیں
موتی ہیں آگہی کے ، اٹھالے پڑے ہوئے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں