للہ الحمد کہ قسمت یہاں لے آئی ہے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 8؍مئی 2007ء میں ’’ایک سوالی کی فریاد‘‘ کے عنوان سے مکرم عطاء المجیب راشد صاحب کی شائع ہونے والی ایک نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

للہ الحمد کہ قسمت یہاں لے آئی ہے
آج مدت کی تمنا تھی جو بَر آئی ہے
میں ہوں اس شہر مقدس کی زمیں پر جس کی
میرے مولیٰ نے کئی بار قسم کھائی ہے
ہے نگاہوں میں ترے بیتِ حرم کا جلوہ
مجھ تہی دست کی کیسی یہ پذیرائی ہے
میں بھی ہوں ایک سوالی ترے در پہ مولیٰ
تشنہ لب لوٹ کے جاؤں تو یہ رسوائی ہے
مجھ کو دے جو ترے محبوبؐ نے مانگا تجھ سے
اس سے بڑھ کر مجھے کیا طاقتِ گویائی ہے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں