لکھے تھے جو حروفِ عشق باریاب ہو گئے – نظم
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 17؍اکتوبر2008 ء میں مکرم ڈاکٹر فضل الرحمن بشیر صاحب کا کلام شامل اشاعت ہے۔ اِس کلام میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:
لکھے تھے جو حروفِ عشق باریاب ہو گئے
مری وفا ، مرا قلم ، مری کتاب ہو گئے
مرے عُدو نے سو برس ملامتوں میں کھو دئیے
جو بے نشان ، بے اثر تھے ، بے حساب ہو گئے
جنہیں غرورِ علم و آگہی تھا ، راہ بھٹک گئے
انہی کو منزلیں ملیں جو ہمرکاب ہوگئے
جو بدگماں تھے جل بجھے ہیں حسرتوں کی راکھ میں
جو خواہشیں تھیں ، ولولے تھے ، سب حُباب ہوگئے
ہوائے دہر بھی چراغِ عشق نہ بجھا سکی
سرفراز طورِ غم وہ آفتاب ہوگئے