محترمہ طاہرہ ناصر شاہ صاحبہ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 21اکتوبر 2009ء میں مکرمہ امۃالباری ناصر صاحبہ کے قلم سے محترمہ طاہرہ ناصر شاہ صاحبہ کا ذکرخیر شامل اشاعت ہے۔
ربوہ کی زمین کو حاصل کرنے کی تاریخی سعادت حضرت نواب محمد الدین صاحبؓ کو حاصل ہوئی۔ اُن کے تین بیٹوں میں سے منجھلے محترم نوابزادہ محمد سعید صاحب تھے جو بچپن میں چیچک میں مبتلا ہوئے تو حضرت مسیح موعودؑ کی دعا سے معجزانہ شفا عطا ہوئی۔ بعد میں اُن کی شادی محترمہ عزیزہ بیگم صاحبہ سے ہوئی جنہیں سترہ سال تک لطیف آباد (حیدرآباد ) کی بطور صدر لجنہ خدمت کی توفیق عطا ہوئی۔ اس جوڑے کے ہاں تین بیٹیاں ہوئیں جن میں سے ایک طاہرہ تھیں۔ گھر کے ماحول کی وجہ سے طاہرہ کو بچپن سے ہی دین سے لگاؤ تھا۔ 1955ء میں طاہرہ کے پیٹ میں اپنڈکس پھٹ جانے سے جان کا خطرہ پیدا ہوگیا۔ دعا کے لئے اعلان ہوئے اور حضرت مولوی بقاپوری صاحبؓ سے خاص طور پر عرض کیا گیا۔ آپؓ نے دعا کرکے فرمایا: ’’شفا ہوگئی‘‘۔ دوسری طرف والدہ کو خواب میں بتایا گیا کہ طاہرہ کا نام امۃالسمیع ہے۔ چنانچہ تفاول کے طور پر طاہرہ کے نام میں امۃالسمیع کا اضافہ کردیا گیا۔
آپ کی شادی 1959ء میں مکرم سید ناصر احمد شاہ صاحب سے ہوئی جو بعد میں پاکستان نیوی میں کموڈور کے عہدہ سے ریٹائر ہوئے۔ انہیں ستارۂ امتیاز سے بھی نوازا گیا۔ کراچی میں طاہرہ کو لجنہ میں نمایاں خدمات کی توفیق ملی چنانچہ حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ نے آپ پر خصوصی شفقت فرمائی۔آپ نے 1962ء میں وصیت کی تھی۔ 18جولائی 2008ء کو آپ کی وفات ہوئی اور بہشتی مقبرہ ربوہ میں تدفین عمل میں آئی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں