محترم بشیر احمد اختر صاحب
محترم مولانا بشیر احمد اختر صاحب مربی سلسلہ مورخہ 30؍جون 2007ء کو بعمر 64 سال ہارٹ فیل ہونے کی وجہ سے وفات پاگئے۔ بہشتی مقبرہ میں آپ کی تدفین ہوئی۔
محترم بشیر احمد اختر صاحب 3 نومبر1942ء کو مکرم ظہورالدین صاحب کے ہاں پیدا ہوئے۔ پانچ بھائیوں میں آپ سب سے چھوٹے تھے۔ جامعہ احمدیہ سے شاہد اور پھر مولوی فاضل کرنے کے بعد آپ کی پہلی تقرری 7؍اگست 1966ء کو ہوئی۔ اگست 1967ء میں کینیا بھجوائے گئے جہاں سے 1972ء میں واپسی ہوئی۔ بعد ازاں 1974ء تا 1980ء اور پھر 1983ء تا 1996ء چوبیس سال تک آپ کینیا میں خدمات سلسلہ بجا لاتے رہے۔ اس عرصہ میں تقریباً دس سال آپ امیر و مربی انچارج بھی رہے۔ اس کے بعد تادم وفات آپ وکالت تصنیف میں خدمت سرانجام دیتے رہے۔
آپ کو سواحیلی زبان پر عبور حاصل تھا۔ MTA پر بھی متعدد سواحیلی پروگرام پیش کئے۔ کچھ عرصہ قبل حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے آپ کو نگران سواحیلی ڈیسک برائے تراجم کتب حضرت مسیح موعود مقرر فرمایا تھا۔ آپ کے پسماندگان میں بیوہ محترمہ نعیمہ بشیر صاحبہ کے علاوہ ایک بیٹی اور دو بیٹے شامل ہیں۔