محترم محمد حسین ملہی صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 31 جنوری 2011ء میں مکرم نثار احمد ملہی صاحب نے اپنے چچا محترم محمد حسین ملہی صاحب کا ذکرخیر کیا ہے جو 28 مئی کو مسجد بیت النور لاہور میں شہید ہوگئے۔
محترم محمد حسین صاحب کا تعلق گھٹیالیاں ضلع سیالکوٹ سے تھا۔ آپ کی تعلیم میٹرک تھی اور پیشہ کے لحاظ سے الیکٹریشن تھے۔ کچھ عرصہ جماعت کے سکولوں میں مدرس بھی رہے۔ آپ پنجوقتہ نمازی اور تہجد گزار تھے۔ گھر پر بھی پوری فیملی کو اکٹھا کرکے باجماعت نماز پڑھاتے۔ اکثر قرآن پاک کی تلاوت کرتے ہوئے دکھائی دیتے۔
خاکسار کی فیملی 1972ء کے ایام میں سندھ نصرت آباد سٹیٹ میں رہائش پذیر تھی۔ آپ بھی ہمارے ساتھ مقیم تھے کیونکہ میری والدہ نے آپ کو اپنا بیٹا بنایا ہوا تھا۔ 1974ء میں فسادات ہوئے تو میری والدہ کی بھی وفات ہوگئی۔ ہم تینوں بھائی چونکہ بہت چھوٹے تھے اس لئے چچا جان ہمیں لے کر لاہور آگئے اور والد بن کر ہماری پرورش کی۔ دینی اور دنیاوی تعلیم سے مالا مال کروایا اور اس مقصد کے لئے بہت تکالیف بھی برداشت کیں۔
آپ کی شادی جڑانوالہ کے محترم ڈاکٹر عبدالرحمٰن صاحب کی دختر سے ہوئی تھی۔ آپ کی اپنی کوئی اولاد نہ تھی۔ چچی نے بھی ہمیں والدہ بن کر پالا۔
غرباء کے لئے الیکٹرک سے متعلق کام آپ مفت کردیتے تھے۔ جماعت کے کاموں کو ہمیشہ ترجیح دیتے۔ کوٹ لکھپت لاہور میں مسجد کے تعمیراتی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور بجلی کا تمام کام اپنے ہاتھ سے کیا۔ اپنے حلقہ میں سب سے پہلے ڈش انٹینا لگوایا۔ خطبہ جمعہ ہمیشہ براہ راست دیکھتے۔ جمعہ کے روز گھر سے جلدی نکل جاتے اور مسجد کی پہلی صف میں بیٹھتے۔ شہادت والے دن بھی آپ پہلی صف میں بیٹھے تھے کہ قریباً 7 گولیاں لگیں۔ جناح ہسپتال میں وفات پائی۔ آپ کی عمر 68 سال تھی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں