محترم چودھری بشیر احمد صاحب
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 14مارچ 2005ء میں مکرم عبد الباسط بٹ صاحب نے محترم چودھری بشیر احمد صاحب سابق امیر ضلع شیخوپورہ کا ذکر خیر کیا ہے۔
جب حضرت چوہدری انور حسین صاحب بیمار ہوگئے تو بہت سی ذمہ داری مکرم چوہدری بشیر احمد صاحب کے کندھوں پر آن پڑی۔ مَیں نے دیکھا کہ ہر فرد جماعت کے ساتھ چوہدری بشیر احمد صاحب مرحوم کا ایک محبت بھرا انداز تھا۔ جماعتی معاملات کو گہری سوچ اور انتہائی توجہ کے ساتھ حل کرتے اور اپنے ذاتی مراسم کو جماعت کے حق میں استعمال کرتے۔ جس طرح حضرت چوہدری انور حسین صاحب کی زندگی خلافت سے محبت، خلفاء سلسلہ سے عقیدت اور نظام جماعت کی اطاعت سے بھری پڑی ہے، یہی خصوصیات ان کے اکلوتے فرزند میں بھی نظر آتی ہیں۔اُن کی وفات پر آپ کا انتخاب بھی اس بات کی نشاندہی کرتا ہے۔ آپ کے دَور میں تحریک جدید اور وقف جدید میں ضلع شیخوپورہ نے نمایاں کامیابی حاصل کی۔ آپ احمدی بچوں کو کھیلوں کی طرف راغب کرتے، کھیلوں کا سامان مہیا کرتے اور کھیل بہتر بنانے کے لئے کئی گُر بتاتے۔ مرکز سلسلہ میں مرکزی مجلس صحت کے بھی ممبر بھی تھے۔ بچوں کے لئے بسکٹ ٹافیاں پاس رکھتے۔ ایک ماہر شکاری تھے اور شکار کا شوق رکھتے تھے اور شکار کے علاقہ جات سے گہری معلومات رکھتے تھے۔ ملنسار اور ہردلعزیز شخصیت کے مالک تھے۔ ہر روز اپنے فارم پر ضرور جاتے جہاں مختلف پیشوں سے تعلق رکھنے والوں کے علاوہ سیاسی شخصیات بھی مشورہ کے لئے آیا کرتیں۔ آپ 1970ء میں اپنے علاقہ سے ممبر پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ ایک نافع الناس وجود تھے جس سے تمام لوگ بلاتفریق مذہب مستفیض ہوتے۔ چنانچہ آپ کی وفات پر بے شمار لوگ اُن پر آپ کے احسانات کو یاد کرکے آبدیدہ تھے اور کئی بے اختیار کہہ رہے تھے کہ ایک صاف بے باک اور باکردار شخص کی جدائی سے ہمارا علاقہ یتیم ہوگیا ہے۔