مرے مغنی سناؤ نغمہ ، بہار دہلیز پر کھڑی ہے – نظم

ماہنامہ ’’خالد‘‘ ربوہ اکتوبر 2009ء میں مکرم نجیب احمد فہیم صاحب کی ایک نظم شائع ہوئی ہے۔ اس میں سے انتخاب ملاحظہ فرمائیں:

مرے مغنی سناؤ نغمہ ، بہار دہلیز پر کھڑی ہے
خزاں کے موسم سے جسم و جاں نے بہادری سے یہ جنگ لڑی ہے
ہوئی ہے کیسی یہ آبیاری کہ پتہ پتہ نکھر رہا ہے
یہ کس کے دل نے ہیں ہاتھ اٹھائے یہ آنکھ کس کی چھلک پڑی ہے
کسی درختِ وجود کی اے ہری بھری جاندار شاخو!
سجاؤ خود کو نئی طرح سے کہ پھل اٹھانے کی یہ گھڑی ہے
ہماری خواہش کی ڈالی ڈالی پہ کونپلیں سر اٹھا رہی ہیں
مگر یہ دیکھو عدو کی کھیتی خود اپنے ہاتھوں جلی پڑی ہے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں