مکرم عبد المطلب صاحب بنگالی
ہفت روزہ ’’بدر‘‘ قادیان 19؍اپریل 2005ء میں محترم حکیم بدرالدین عامل بھٹہ صاحب نے بعض مرحوم درویشان کا ذکرخیر کیا ہے۔
آپ مکرم دائم اللہ صاحب آف ابراہیم پور ضلع مرشد آباد (بنگال) کے فرزند تھے اور تیسری دیہاتی مبلغین کلاس میں شامل تھے جو ساری کی ساری درویشان میں شامل کرلی گئی تھی۔ اُس کلاس میں پانچ طلباء بنگالی تھے۔
مکرم عبدالمطلب صاحب کے پانچ بھائی اَور بھی تھے۔ ابھی آپ چھوٹے تھے کہ والدین وفات پاگئے۔ پھر دو بھائیوں نے احمدیت قبول کی تو تایا نے اُن دونوں کو گھر سے نکال دیا۔ والد کے چچیرے بھائیوں میں سے ایک چچا احمدی تھے انہوں نے انہیں سنبھالا اور گاؤں کی حدتک تعلیم مکمل کروانے کے بعد دیہاتی مبلغین میں تعلیم حاصل کرنے کے لئے قادیان بھجوادیا۔ مکرم عبدالمطلب صاحب بڑے سادہ مزاج، اطاعت شعار اور مستقل مزاج تھے۔ 1950ء میں تکمیل تعلیم کے بعد آپ کو میدان عمل میں بھجوایا گیا تو بنگال میں متعین کیا گیا پھر کئی دیگر جگہوں پر بھی تعلیم و تربیت کی خدمات بجالاتے رہے۔ ریٹائرڈ ہونے کے بعد آپ مع اہل وعیال قادیان آگئے تھے کیونکہ آپ درویشان میں سے تھے اور بقیہ زندگی قادیان میں ہی گزارنا چاہتے تھے۔ اس دوران اپنے شوق سے دفتر زائرین میں ڈیوٹی پر آجایا کرتے تھے۔ نحیف الجثہ تھے مگر تھے چاق و چوبند۔ نمازوں میں باقاعدہ جملہ دینی کاموں میں بڑی مستعدی سے شامل ہونے والے تھے۔ 20؍ اکتوبر 1985ء کو لقوہ کا حملہ ہوا اور 7دسمبر 1985ء کو وفات پائی۔آپ کی یادگار ایک بیوہ اور پانچ لڑکے ہیں۔ دوبیٹے مبلغین میں اور ایک معلم کے طور پر خدمت بجالارہے ہیں جبکہ دیگر دو بیٹے صدر انجمن احمدیہ کے کارکن ہیں۔