مکرم محمد نواز صاحب کی کراچی میں شہادت
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ14ستمبر 2012ء میں شائع ہونے والی ایک خبر کے مطابق 11؍ستمبر2012ء کومکرم محمد نوازصاحب آف اورنگی ٹاؤن کراچی کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے شہید کردیا۔ وہ محکمہ پولیس میں بحیثیت کانسٹیبل تھانہ پیر آباد (بنارس) میں تعینات تھے۔ وقوعہ کے روزرات 8بجے موٹرسائیکل پر ڈیوٹی پر جا رہے تھے کہ نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے فائرنگ کردی۔ ان کے سر پر دو گولیاں لگیں جس سے موقع پر جاں بحق ہو گئے۔ آپ کی عمر 44 سال تھی۔ تدفین ربوہ میں کی گئی۔
مکرم محمد نواز صاحب کے والد مکرم احمد علی صاحب کا تعلق ضلع سرگودھا کے ایک گاؤں سے تھا۔ انہوں نے 1950ء میں حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ کے ہاتھ پر بیعت کی تھی۔ اَن پڑھ تھے لیکن بڑے فدائی اور مخلص تھے ۔
مکرم محمد نواز صاحب 1968ء میں پیدا ہوئے۔ اپنے گاؤں سے 1984ء میں میٹرک تک تعلیم پائی اور پھر فیصل آباد میں کپڑے کی ایک فیکٹری میں کام کیا۔ 1988ء میں پولیس لائن میں بحیثیت کانسٹیبل بھرتی ہوگئے۔ مرحوم سادہ طبیعت کے مالک اور خوش اخلاق و نیک دل انسان تھے۔ دینی کاموں کے لئے بھرپور تعاون کرتے اور جماعت کے لئے بہت غیرت رکھتے تھے۔ اہم تقریبات کے مواقع پر مسجد کی حفاظت کی ڈیوٹی سرانجام دیا کرتے تھے۔ خلیفۂ وقت کے خطبات باقاعدگی سے سنتے اور کبھی ڈِش انٹینا خراب ہو جاتا تو فکرمندی سے اُسے جلدی ٹھیک کروایا کرتے تھے۔ بطور کانسٹیبل بھی اپنے فرائض پوری تندہی، محنت اور لگن سے سرانجام دیتے۔ محکمہ کے ساتھی بھی ان کے کام کی تعریف کیا کرتے تھے۔ مرحوم کو اپنے بچوں کی تعلیم کی بہت فکر رہتی اور اپنے محدود اثاثوں کے باوجود بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلوا رہے تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اورتین بیٹیاں ہیں۔ دیگر لواحقین میں ضعیف العمر والدہ، تین بھائی اور ایک بہن بھی شامل ہیں۔
حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ نے 14ستمبر 2012ء کو خطبہ جمعہ میں شہید مرحوم کا مختصر ذکرخیر فرمایا اور بعدازاں نماز جنازہ غائب پڑھائی۔