مکرم مولانا محمد صدیق شاہد صاحب
ماہنامہ ’’تشحیذالاذہان‘‘ نومبر 1995ء میں مکرم مولانا محمد صدیق شاہد صاحب کا انٹرویو شائع ہوا ہے۔ آپ نومبر 1928ء میں تحصیل بٹالہ کے ایک گاؤں میں پیدا ہوئے، والد اہلحدیث مسجد کے امام تھے جنہیں خلافت اولیٰ کے دور میں قبول احمدیت کی سعادت نصیب ہوئی۔ آپ ابتدائی تعلیم کے بعد قادیان چلے گئے اور شاہد اور مولوی فاضل پاس کیا۔ آپ کی پہلی تقرری سیرالیون میں ہوئی جہاں 18 سال تک خدمت کی توفیق ملی ۔ آپکے مربی انچارج ہوتے ہوئے وہاں کئی سکول اور ہسپتال قائم ہوئے۔ اسی دوران سیرالیون کو آزادی مل گئی اور آپ کی خدمات کے اعتراف میں آپ کو ’’تمغہ آزادی‘‘ دیا گیا۔ آپ نے غانا میں بھی خدمت کی توفیق پائی اور 66ء میں وہاں قائم ہونے والے مشنری ٹریننگ کالج کے پہلے پرنسپل بنے۔ چار سال امریکہ میں بھی دعوت الی اللہ کی توفیق پائی۔ مرکز میں بھی کئی عہدوں پر فائز رہے۔ آج کل نائب وکیل التبشیر اور انصاراللہ ربوہ کے زعیم اعلیٰ کے طور پر خدمات بجا لا رہے ہیں۔