نظر میں ناصؔر دین کی جو ایک تارا تھا … نظم
(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 29؍اپریل 2024ء)
روزنامہ’’الفضل‘‘ربوہ 17؍جولائی 2014ء میں مکرم مبارک احمد ظفر صاحب کی ایک نظم شامل اشاعت ہے جو محترم عبدالوہاب آدم صاحب کی یاد میں کہی گئی ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:
نظر میں ناصؔر دین کی جو ایک تارا تھا
وہ شخص طاہرؔ و مسرورؔ کا بھی پیارا تھا
وہ جس کا نام تھا عبدالوہاب بن آدم
امامِ وقت کا خادم رہا تا آخری دَم
وہ ایک عاشقِ صادق مسیحِ وقت کا تھا
وہ ایک شیریں ثمر طیبہ درخت کا تھا
وہ خوش مزاج تھا طیب تھا عاجزی میں کمال
نبھانے دوستی میں تھا وہ اپنی آپ مثال
خدا کے قرب میں اُس کو مقام حاصل ہو
عطاءِ خاص سے اعلیٰ انعام حاصل ہو
رہیں گی یاد ظفرؔ اُس کے پیار کی باتیں
امیرِ غانا کی کوہِ وقار کی باتیں