چاند کی روشن کرنوں میں جب اس کا چاند سا مکھڑا ہوگا – نظم
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 19؍جولائی 2010ء میں مکرم ملک منیر احمد ریحان صابرؔ کی ایک نظم شامل اشاعت ہے۔ اس نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:
چاند کی روشن کرنوں میں جب اس کا چاند سا مکھڑا ہوگا
جانے وہ دیسوں کا راجا ، کیسے دیس میں رہتا ہوگا
اس کی یاد بسا کر دل میں ، سوچ بھنور میں گرتا جاؤں
پھر یہ سوچ کے بھی گھبراؤں، کتنی دُور کا رستہ ہوگا
ان کا درشن پاتے ہوں گے دِیوانے ، فرزانے بھی
جو ان قدموں میں ہوگا ، کیسی قسمت والا ہوگا
دیس کی اندھیاری راتوں میں آس کے دیپک جلتے رہیں
کبھی تو ان کی دید ملے گی، کبھی تو اپنا جلسہ ہوگا
کبھی تو چین ملے گا صابرؔ کبھی تو ارماں پورے ہوں گے
کبھی تو اپنے ربوہ میں بھی، اپنے ’چاند‘ کا جلوہ ہوگا