ڈاکٹر سردار محمد حسن صاحب

مکرم ڈاکٹر سردار محمد حسن صاحب کا ذکر خیر قبل ازیں 6؍دسمبر 2002ء کے شمارہ کے اسی کالم میں ہوچکا ہے۔ روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 15؍مارچ 2003ء میں مکرم ڈاکٹر صاحب کے بارہ میں مکرم محمد صدیق گورداسپوری صاحب لکھتے ہیں کہ آپ تیسرے ڈاکٹر تھے جو سیرالیون پہنچے۔ 30؍جون 1971ء کو آپ وہاں تشریف لائے اور روکوپرؔ میں ایک سرکاری کوارٹر میں رہائش اختیار کی اور کچے خستہ حال مکان میں کلینک کھولا جس میں بجلی اور پانی بھی نہیں تھا۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کے ہاتھ میں ایسی شفا عطا فرمائی کہ سیرالیون کی سب سے بڑی اور بااثر تنظیم مسلم کانگریس کے صدر اور ملک کے نائب وزیراعظم الحاج مصطفی صاحب نے ایک بار کہا کہ اُن کی ایک لڑکی جسے ڈاکٹروں نے سیرالیون میں لاعلاج قرار دے کر یورپ لے جانے کا کہا تھا، مکرم ڈاکٹر صاحب کے علاج سے شفا پاگئی۔
دراصل مکرم ڈاکٹر صاحب ایک روحانی طبیب بھی تھے۔ آپ کی خدمت خلق اور تقویٰ شعاری کی وجہ سے ہر مذہب کے لوگ آپ کا بہت احترام کرتے۔ ایک کچے مکان سے آپ نے وہاں ایک اعلیٰ درجہ کا ہسپتال اور ڈاکٹر کی رہائش گاہ کی تعمیر کی توفیق پائی۔ دسمبر 1975ء میں آپ واپس تشریف لائے اور لاہور میں مختلف ہسپتالوں میں کام کرتے رہے اور یہیں پر 23؍دسمبر 2001ء کو وفات پائی۔ تدفین بہشتی مقبرہ ربوہ میں ہوئی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں