کتنے ہی برسوں سے ہم مہجور ہیں – نظم
روزنامہ ’’الفضل ‘‘ربوہ 13؍جولائی 2009ء میں شامل اشاعت مکرم ابنِ کریم صاحب کے کلام سے انتخاب ملاحظہ فرمائیں:
کتنے ہی برسوں سے ہم مہجور ہیں
دل کے ہاتھوں اب بہت مجبور ہیں
یاد جب چاہے الٹ ڈالے نقاب
آپ ہی دل میں مرے مستور ہیں
ہم فضاؤں کو مسخر کر چلے
دشمنانِ دیں بہت رنجور ہیں
وہ اندھیروں میں بھٹکتے ہی رہیں
ہم تو محو دید جبلِ طور ہیں