گُل دیکھ ، چمن دیکھ ، ذرا صبح و مسا دیکھ – نظم
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 22؍فروری 2007ء میں شامل اشاعت مکرم طارق محمود سدھو صاحب کی نظم سے انتخاب ذیل میں پیش ہے:
گُل دیکھ ، چمن دیکھ ، ذرا صبح و مسا دیکھ
لیکن نہ مجھے خود سے تو اے جان جدا دیکھ
کر اپنی ہی خواہش پہ نہ موقوف ہر اک چیز
ہر کام میں ہاں دیکھ مگر اس کی رضا دیکھ
جس جہت سے تکمیلِ وفا ہو سکے کر لے
ناسازیٔ حالات میں دھن دیکھ نہ جا دیکھ
یہ ہجر ، تذبذب کا وہ عالم ہے کہ جس میں
جلتا ہے نہ بجھتا ہے امیدوں کا دیا دیکھ
یہ لوگ محبت کے گنہگار ہیں طارق
منصف سے جزا ملتی ہے یا ان کو سزا دیکھ