ہم ہیں مریضِ عشق ، دوا ہے تمہارے پاس – نظم

ماہنامہ ’’احمدیہ گزٹ‘‘ کینیڈا نومبرودسمبر 2009ء میں شامل اشاعت مکرمہ ارشاد عرشی ملک صاحبہ کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے:

ہم ہیں مریضِ عشق ، دوا ہے تمہارے پاس
میرے مسیح دست شفا ہے تمہارے پاس
اک گھونٹ جو بھی چاہ سے چکھ لے وہ جی اٹھے
آب حیات ، آبِ بقا ہے تمہارے پاس
دیکھی ہیں ہم نے آپ کی آنکھیں جھکی جھکی
اک دلنشیں طرز حیا ہے تمہارے پاس
ایسا ہوا اسیر کہ واپس نہ جاسکا
دو چار دن جو آکے رہا ہے تمہارے پاس
تیغِ دعا کی کاٹ کی ان کو خبر نہیں
شوخی سے غیر کہتے ہیں کیا ہے تمہارے پاس

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں