ہے خلافت کی محبت بحرِ ناپیدا کنار – نظم
روزنامہ ’’الفضل‘‘ 24 ؍مئی 2005ء میں شائع شدہ مکرم عطاء المجیب راشد صاحب کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے:
ہے خلافت کی محبت بحرِ ناپیدا کنار
قلزمِ عشّاق میں ہے اِک تلاطم کا سماں
لوگ کہتے تھے جسے ظلمات کا برّعظیم
مردِ حق کی برکتوں سے کس قدر ہے ضوفشاں
اہلِ افریقہ! مبارک ہو ، کرم تم پر ہوا
خود مسیحا چل کے آیا ہے تمہارے درمیاں