اب طبائع میں ہے پیدا ہو رہا یوں انقلاب … نظم

(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 24؍فروری 2023ء)
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 29؍اکتوبر2014ء میں محترم ظفرمحمد ظفر صاحب کی ایک نظم شائع ہوئی ہے جو بعض یورپین خواتین کو برقع پہنے دیکھ کر کہی گئی ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب پیش ہے:

محترم مولانا ظفر محمد ظفر صاحب

اب طبائع میں ہے پیدا ہو رہا یوں انقلاب
جس طرح مشرق سے تا مغرب ہے جاتا آفتاب
چھوٹنے والا ہے مغرب شرک کے پھندوں سے اب
اب سمجھتا جا رہا ہے خواب کو اپنے وہ خواب
یا وہ دن تھے میرے برقعے پر تھے لگتے قہقہے
یا یہ دن ہیں پھرتی ہیں خود لیڈیاں پہنے نقاب
احمدِ قَدنی مَیں قرباں جاؤں تیرے نام پر
کس قدر پیدا کیا ہے تُو نے آکر انقلاب

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں