اسپرین کی اہمیت اور قدرت کا کردار – جدید تحقیق کی روشنی میں

اسپرین کی اہمیت اور قدرت کا کردار – جدید تحقیق کی روشنی میں
(شیخ فضل عمر)

٭ برطانیہ میں بھی سائنسدانوں نے بڑے پیمانے پر اس بات کی تحقیق شروع کردی ہے کہ کیا برطانیہ میں پانچ ملین افراد کو روزانہ ایک سپرین استعمال کرنی چاہئے تاکہ اُنہیں دل کے پہلے دورے سے بچایا جاسکے۔ ابتدائی طور پر یہ تحقیق دنیا کے پانچ ممالک کے بارہ ہزار افراد پر کی جائے گی جہاں دل کا پہلا حملہ ہونے کا خطرہ عام ہے اور ان ممالک میں برطانیہ بھی شامل ہے۔ اس تحقیق میں پچاس سال سے زیادہ عمر کے ایسے مردوں کو شامل کیا جائے گا جن کا کولیسٹرول زیادہ ہے، وہ سگریٹ نوشی کرتے ہیں، اور بلڈپریشر زیادہ ہونے کے علاوہ ان کی فیملی ہسٹری بھی ہے۔ نیز ایسی عورتیں بھی اس تحقیق میں شامل کی جائیں گی جنہیں دورہ پڑنے کے مذکورہ تین عوامل درپیش ہوں گے۔ ان افراد کو ایک سو ملی گرام کی سپرین یا ڈَمی پِل دی جائے گی اور اس بارے میں اُنہیں یا اُن کے ڈاکٹر کو بھی علم نہیں ہوگا کہ وہ کیا استعمال کررہے ہیں۔ ان افراد کو پانچ سال تک زیرمشاہدہ رکھا جائے گا۔
اب تک کئے جانے والے کئی تجربات سے علم ہوا ہے کہ سپرین کے روزانہ استعمال سے دل کے دورے کے خطرات ایک تہائی کم کئے جاسکتے ہیں جبکہ بڑے دورے کے خطرات بھی پندرہ فیصد تک کم کئے جاسکتے ہیں۔ ایسے مریض جنہیں دل کا حملہ ہوچکا ہو یا اُنہیں دوبارہ حملہ ہونے کا بہت زیادہ خطرہ ہو، اُنہیں دوسرے حملے سے بچانے کے لئے سپرین دی جاتی ہے۔ ایک تحقیق سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ سپرین بعض اقسام کے کینسرز روکنے میں بھی مدد دے سکتی ہے۔ اس لئے آئندہ تحقیق میں کینسر کی شرح کے ڈیٹا کو بھی جمع کیا جائے گا۔
٭ برطانوی طبّی ماہرین نے ایک تحقیق کے بعد کہا ہے کہ معمولی دردوں کو دُور کرنے کے لئے انسانی جسم خودبخود ’’اسپرین‘‘ کی گولی کے اجزاء تیار کرنے کی اہلیت رکھتا ہے۔ ’’ایگریکلچر اینڈ فوڈ کیمسٹری‘‘ نامی جریدے میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ سوزش اور دردوں کا مرض زیادہ ہونے کی صورت میں اسپرین تیار کرنے والا نظام درد کی علامات کو ظاہر کرنے میں مدد دیتا ہے جس کے نتیجے میں جسم کے اندر اسپرین کے اجزاء تیار ہونے لگتے ہیں۔ سبزیوں اور پھلوں کا استعمال بھی اس دوا کی تیاری کے اجزاء میں مدد دیتا ہے۔ تاہم مختلف لوگوں میں یہ نظام مختلف سطح پر متحرک ہوتا ہے اور اس کے باعث جسم کے اندرونی حصوں میں یا باہر جلد پر ہونے والی سوزش، اور دردوں کو ختم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں