اَور بھی کچھ ہیں محفلیں ، محفلِ یار کے سوا – نظم

(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 10دسمبر 2021ء)
روزنامہ’’الفضل‘‘ربوہ 14؍جون 2013ء میں مکرم محمودالحسن صاحب کی ایک بہت خوبصورت نظم شائع ہوئی ہے جس میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

اَور بھی کچھ ہیں محفلیں ، محفلِ یار کے سوا
ایک بہار اَور ہے ، عہدِ بہار کے سوا
عزمِ بلند ہی سے ہیں ماہ و نجوم خاکِ پا
ورنہ بشر ہے چیز کیا مشتِ غبار کے سوا
باغِ بہشت ہے کہیں ، باغِ بہشت ہے کوئی!
تیرے دیار سے الگ ، تیرے دیار کے سوا
عاشقِ جاں نثار نے کل سرِ دار یہ کہا
ہیچ ہیں سب بلندیاں رفعتِ دار کے سوا
تیرے شعور کے بغیر ، تیرے جمال کے بغیر
کچھ بھی نہیں ہے زندگی ، اِک شبِ تار کے سوا
آپ پہ جب نظر پڑی ، یہ بھی حسین ہوگئی
ورنہ میری آنکھ کیا ، گرد و غبار کے سوا
تجھ سے مَیں شرمسار ہوں ، نذر کروں تو کیا کروں
ہے مرے پاس اَور کیا ، اِک دلِ زار کے سوا

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں