ایک حکایت – راز

ماہنامہ ’’تشحیذالاذہان‘‘ ربوہ اگست 2011ء میں بوستانِ سعدیؒ سے ایک حکایت پیش کی گئی ہے کہ ترک بادشاہ تکش کو اپنے ایک غلام پر بہت اعتماد تھا۔ ایک دن اُس نے غلام سے کوئی بات کہی اور تاکید کی کہ کسی کو نہ بتائے۔ غلام نے ایک سال کے بعد بادشاہ کا راز اپنے ایک معتمد ساتھی کو بتادیا۔ اُس نے کسی اَور سے ذکر کیا اور یوں وہ بات جسے تکش چھپانا چاہتا تھا سارے شہر میں مشہور ہوگئی۔ بادشاہ کو علم ہوا تو اُس نے غصّہ میں حکم دیا کہ اُن سارے غلاموں کو قتل کردیا جائے جنہوں نے افشائے راز میں حصہ لیا ہے۔ یہ دیکھ کر ایک دانا غلام نے بادشاہ سے عرض کیا کہ حضور والا! ہم یقینا گناہ گار ہیں کہ شاہی راز کی حفاظت میں ناکام رہے۔ لیکن اصل میں تو سب سے پہلے یہ گناہ خود حضور سے سرزد ہوا ہے۔ جس راز کی حفاظت خود حضور نہ کرسکے اُس کی حفاظت ہم ادنیٰ غلام کس طرح کرسکتے تھے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

2 تبصرے “ایک حکایت – راز

    1. پسندیدگی کا بہت شکریہ۔ اس ویب سائٹ کی جلد تکمیل اور اس خدمت کی قبولیت کے لئے دعا کی درخواست ہے۔

Leave a Reply to محمود احمد ملک Cancel reply