بلڈ پریشر کے مریضوں کے لئے ہدایات – جدید تحقیق کی روشنی میں

بلڈ پریشر سے بچاؤ کے لئے ہدایات – جدید تحقیق کی روشنی میں
(شیخ فضل عمر)

طبی ماہرین نے بلڈ پریشر کے مریضوں کو ہدایت کی ہے کہ سردیوں کے موسم میں فشار خون خودبخود بڑھنے لگتا ہے۔ اس موسم میں خاص احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں۔ ماہرین کے مطابق سردیوں میں زیادہ کیلوریز والی غذائیں بلڈ پریشر کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں اس کے علاوہ درجہ حرارت کے گرنے سے بھی بلڈ پریشر کے کم یا زیادہ ہونے کے درمیان حال ہی میں فرانس میں مکمل کی گئی۔ تحقیق کے مطابق بزرگ افراد میں موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے فشار خون میں زیادہ تیزی سے تبدیلیاں آتی ہیں۔ انسٹی ٹیوٹ نیشنل ڈی لاسانتا ایٹ ڈی لاریسرچ میڈیکل سنٹر کے پروفیسر اینیک ایسلپرووچ نے کہا ہے کہ بلڈ پریشر میں یہ تبدیلی ہر مریض میں مختلف ہوتی ہے۔ ماہرین نے اس تحقیق کے لئے مختلف وجوہات کو سامنے لانے کے بعد کہا ہے کہ ابھی تک اس کی اصل اور حتمی وجہ پر اتفاق رائے نہیں ہوپایا۔
٭ ایک رپورٹ میں چینی طبّی ماہرین کا کہنا ہے کہ نیند کی کمی، بلڈپریشر میں اضافے کا باعث بن سکتی ہے۔ ماہرین نے تجربات کے نتیجے میں معلوم کیا ہے کہ نیند کی کمی کے باعث دورانِ خون میں ایک خاص نوعیت کی تیزی آجاتی ہے جو دراصل نیند پوری نہ ہونے کی وجہ سے منتشر اعصاب کو سکون پہنچانے کے لئے ہوتی ہے۔ لیکن جب اِس عمل میں باقاعدگی آجاتی ہے یعنی نیند پوری نہ ہونے کا عمل مسلسل جاری رہتا ہے تو پھر منتشر اعصاب خون کی زیادہ طلب کے عادی ہوجاتے ہیں اور اس طرح دل کو زیادہ کام کرنا پڑتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کم از کم آٹھ گھنٹے کی نیند پوری کرنی چاہئے کیونکہ نیند میں کمی سے ہائیپرٹینشن یعنی بلڈپریشر میں اضافے کے ساتھ ساتھ عارضۂ قلب کے امکانات میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔
٭ طبی ماہرین نے کہا ہے کہ روزانہ پیدل چلنے اور سائیکل چلانے کی عادت عارضۂ قلب کو روکنے میں 65 فیصد تک مفید ثابت ہوتی ہے۔ 2ہزار 346 ؍افراد پر کی جانے والی اس تحقیق میں کار کے سفر، سائیکل چلانے ، پیدل چلنے، باغبانی کرنے اور دیگر روز مرہ کے کام کاج کے دورانیے کی شرح کا، نیز ماحول کا بھی مطالعہ کیا تھا۔ ماہرین نے دیکھا کہ جسمانی سرگرمیوں پر مبنی امور عارضۂ قلب کو نمایاں طور پر کم کرتے ہوئے مجموعی صحت کو بھی بہتر بناتے ہیں، خاص طور پر بلڈپریشر، کولیسٹرول اور ذیابیطس کی شرح اور معدے کی بیماریاں بھی اس سے درست رہتی ہیں۔ ’’آرکائیوز انٹرنل‘‘ میں شائع ہونے والی اس تحقیق کو پینی گارڈن لیرسن آف دی سکول آف پبلک میڈیسن اور یونیورسٹی آف نارتھ کیرولین نے مشترکہ طور پر مکمل کیا ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں