کولیسٹرول سے بچاؤ – جدید تحقیق کی روشنی میں

کولیسٹرول سے بچاؤ – جدید تحقیق کی روشنی میں
(شیخ فضل عمر)

٭ ہاورڈ یونیورسٹی امریکہ کی حالیہ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ سرسوں کا تیل بطور غذا استعمال کرنے سے جسم میں کولیسٹرول کو کم کیا جاسکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق روز مرہ کی خوراک میں سرسوں کے تھوڑے سے تیل کے استعمال سے 5 ماہ میں کولیسٹرول لیول 29 فیصد تک کم ہوسکتا ہے۔ جس کی بڑی وجہ سرسوں کے تیل میں دیگر تیلوں کی نسبت چکنائی کی نصف مقدار کی موجودگی ہے۔
٭ دنیا میں چھٹے نمبر پر استعمال کیا جانے والا خوردنی تیل کپاس کے بیجوں سے نکالا گیا بنولے کا تیل ہے جو پولی اَن سیچوریٹڈ فیٹی ایسڈ سے لبریز اور کولیسٹرول سے پاک سمجھا جاتا ہے۔ لیکن ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تیسری دنیا کے بعض ممالک میں قائم کی جانے والی بہت سی فیکٹریوں میں ایسے آلات ہی موجود نہیں ہیں جو بنولے کے بیج سے ایک انتہائی خطرناک زہریلا مادہ علیحدہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ یہ زہریلا مادہ انسانی صحت کو شدید حد تک متأثر کرسکتا ہے۔ چنانچہ افریقی ملک مالی میں جب اس حوالے سے سوال اٹھائے گئے تو حکومت نے بنولے کا تیل تیار کرنے والی 80 سے زائد چھوٹی فیکٹریاں بند کردی تھیں جبکہ صرف 16 کو تیل کشید کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ لیکن مالی میں چونکہ بنولہ وافر مقدار میں ہوتا ہے اور اس کا تیل دیگر خوردنی تیلوں کی نسبت قریباً نصف قیمت پر دستیاب ہے اس لئے عوام کی ایک بڑی تعداد اسے استعمال کرنے پر مجبور ہے۔ تاہم کہا گیا ہے کہ سورج مُکھی، تِل اور مونگ پھلی وغیرہ کا تیل اگر دستیاب ہو تو اُس کا استعمال بہتر ہے۔
٭ ماہرین صحت کو معلوم ہوا ہے کہ LDL کے علاوہ کولیسٹرول کی ایک اَور قسم بھی صحت کے لئے مضر اور دل کی بیماری کا سبب ہے جسے لیپوپروٹین اے یا LPA بھی کہا جاتا ہے۔ تاہم اِس مضر صحت کولیسٹرول یعنی LPA کو مرغّن غذاؤں کے استعمال میں کمی کرکے یا دوا کے استعمال سے قابو میں رکھا جاسکتا ہے۔ اور یہ بھی کہ اِس کی زیادہ مقدار بھی LDL کی طرف خطرناک ثابت نہیں ہوتی کیونکہ LDL شریانوں کی اندرونی دیواروں کے ساتھ چپک کر خون کے بہاؤ کو محدود کردیتا ہے اور اِس طرح دل مناسب طریق سے کام کرنے کے قابل نہیں رہتا جبکہ LPA دل کے لئے زیادہ خطرناک نہیں ہوتا لیکن خون کے بہاؤ کی کیفیت میں تبدیلی کا باعث بن سکتا ہے۔
٭ ایک طبی جائزے میں دیکھا گیا ہے کہ دل کی بیماریوں کے اہم ترین عوامل کو سختی سے کنٹرول کرنا ہی، امراض قلب سے بچاؤ کا سب سے بہترین طریقہ ہے۔ کلیولینڈ کلینک میں مالیکیولر میڈیسن کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر اسٹیفن جے نکولز نے کہا ہے کہ بلڈپریشر اور ایل ڈی ایل کولیسٹرول کی سطح کو کم سے کم حد میں رکھنے کی اہمیت اس طبی تحقیق کے نتیجے میں بڑھ گئی ہے۔ یہ بات واضح ہوتی جارہی ہے کہ خراب ایل ڈی ایل کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کو اس کی نچلی سطح پر رکھ کر ہم زیادہ فوائد حاصل کر سکتے ہیں اور سب سے زیادہ فائدے میں وہ لوگ رہ سکتے ہیں جن کی ان دونوں چیزوں کی پیمائش سب سے کم ہو۔ کلیولینڈ کلینک میں 3 ہزار 437 مردوں کی شریانوں کا جائزہ لینے کے لئے سات مختلف اقسام کے طبی تجربات سے گزارا گیا اور الٹراساؤنڈ آلات کی مدد سے خون کی شریانوں میں چربیلے مادوں کی موجودگی کی پیمائش کی گئی۔ اس جائزے سے معلوم ہوا کہ جن مردوں میں ایل ڈی ایل کولیسٹرول کی سطح جتنی کم تھی، ان کی شریانوں میں یہ چربیلے مادے اتنی ہی کم مقدار میں موجود تھے۔ علاوہ ازیں ان لوگوں میں بلڈ پریشر کی سطح بھی کم ترین حد پر دیکھی گئی۔
٭ طبی ماہرین نے کہا ہے کہ روزانہ پیدل چلنے اور سائیکل چلانے کی عادت عارضۂ قلب کو روکنے میں 65 فیصد تک مفید ثابت ہوتی ہے۔ 2ہزار 346 ؍افراد پر کی جانے والی اس تحقیق میں کار کے سفر، سائیکل چلانے ، پیدل چلنے، باغبانی کرنے اور دیگر روز مرہ کے کام کاج کے دورانیے کی شرح کا، نیز ماحول کا بھی مطالعہ کیا تھا۔ ماہرین نے دیکھا کہ جسمانی سرگرمیوں پر مبنی امور عارضۂ قلب کو نمایاں طور پر کم کرتے ہوئے مجموعی صحت کو بھی بہتر بناتے ہیں، خاص طور پر بلڈپریشر، کولیسٹرول اور ذیابیطس کی شرح اور معدے کی بیماریاں بھی اس سے درست رہتی ہیں۔ ’’آرکائیوز انٹرنل‘‘ میں شائع ہونے والی اس تحقیق کو پینی گارڈن لیرسن آف دی سکول آف پبلک میڈیسن اور یونیورسٹی آف نارتھ کیرولین نے مشترکہ طور پر مکمل کیا ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں