دشتِ غرب میں مرے ذرّوں کی تابانی بھی دیکھ

ماہنامہ ’’انصاراللہ‘‘ ستمبر 1998ء میں شامل اشاعت مکرم عبدالمنان ناہید صاحب کی ایک نظم کے چند اشعار ہدیہ قارئین ہیں ؎

دشتِ غرب میں مرے ذرّوں کی تابانی بھی دیکھ
اور وطن میں اپنے، میرے خوں کی ارزانی بھی دیکھ
اے ستم ایجاد! اپنے ہر ستم کے باوجود
میری جمعیّت بھی دیکھ، اپنی پریشانی بھی دیکھ
آتشیں لمحوں کی بھٹی گو اذیّت ناک تھی
اب ذرا لیکن مرے سونے کی تابانی بھی دیکھ
دیکھ میری آنکھ میں عین الیقین حق الیقین
اور اپنے دیدۂ حیراں کی حیرانی بھی دیکھ

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں