دل کسی کے پیار میں سرشار تھا ایسا کہ بس … نظم

(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 19؍ اگست 2022ء)

روزنامہ’’الفضل‘‘ربوہ 18؍دسمبر 2013ء میں مکرم مبارک احمد صدیقی صاحب کی ایک نظم شامل اشاعت ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

دل کسی کے پیار میں سرشار تھا ایسا کہ بس
اور پھر وہ بھی گل و گلزار تھا ایسا کہ بس
ایک تو دل ڈھونڈتا رہتا تھا کوئی غم شناس
دوسرے وہ شخص بھی غمخوار تھا ایسا کہ بس
ہم کہ آئے تھے خزاں کے شہر سے اُجڑے ہوئے
وہ کہ اِک شاداب برگ و بار تھا ایسا کہ بس
ایک تو اُس قافلے میں لوگ تھے مہتاب سے
دوسرے وہ قافلہ سالار تھا ایسا کہ بس
پوچھتے ہو دوست کیا احوال وصلِ یار کا
ایک منظر خواب کے اُس پار تھا ایسا کہ بس
کیا نظارہ تھا مبارکؔ آنکھ جگمگ ہو گئی
رُوبرو میرے رُخِ انوار تھا ایسا کہ بس

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں