محترم سردار خان صاحب آف لہڑی

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 28؍جون 2001ء میں محترم صوبیدار (ر) راجہ محمد مرزا خان صاحب اپنے ایک مضمون میں محترم سردار خان صاحب آف لہڑی کا ذکر خیر کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ جنگ عظیم کے دوران مَیں اور محترم سردار خانصاحب اٹلی کے ایک جنگی ہسپتال میں تعینات تھے جب مجھے اتفاقاً ’’کشتی نوح‘‘ مل گئی اور مَیں نے اُس کو پڑھ کر فوراً تحریری بیعت کرلی۔ یہ کتاب خانصاحب نے بھی پڑھی اور چند ماہ بعد بیعت کرلی۔
محترم خانصاحب 1923ء میں پیدا ہوئے۔ گاؤں لہڑی راجگان تحصیل کہوٹہ، ضلع راولپنڈی سے تعلق تھا۔ مڈل تک تعلیم تھی۔ 1942ء میں آرمی میڈیکل کور میں بھرتی ہوگئے۔ مصر، لیبیا اور اٹلی میں چار سال تک مقیم رہے۔ جنگ کے بعد واپس وطن آئے تو شادی ہوگئی۔ جب لوگوں کو آپ کے احمدی ہونے کا علم ہوا تو بہت تنگ کیا گیا، بیوی بھی آپ کو چھوڑ کر چلی گئی۔ آپ بڑی مشکل سے جان بچاکر کچھ عرصہ کے لئے ربوہ آگئے۔
آپ نہایت شریف النفس، ہردلعزیز اور احمدیت کے شیدائی تھے۔ ملازمت کے دوران ہی وصیت کرلی۔ 1967ء میں نائب صوبیدار ہوکر ریٹائرڈ ہوگئے اور گاؤں میں پریکٹس کرتے رہے۔ 1971ء کی جنگ میں آپ کو دوبارہ بلالیا گیا اور صوبیدار کے عہدہ پر ترقی دیدی گئی۔ فوج سے فراغت کے بعد آپ متواتر دس سال تا وقت وفات اپنی جماعت کے صدر رہے۔
15؍فروری 1998ء کو راولپنڈی میں آپ نے وفات پائی اور بہشتی مقبرہ ربوہ میں تدفین ہوئی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں