محترم عزیزاللہ محمود معین الدین صاحب

جماعت احمدیہ امریکہ کے انگریزی ماہنامہ ’’احمدیہ گزٹ‘‘ میں محترم عزیزاللہ معین الدین صاحب کا ذکرخیر مکرمہ عائشہ معین الدین صاحبہ کے قلم سے شائع ہوا ہے۔
محترم عزیزاللہ محمود صاحب پٹنہ (انڈیا) میں پیدا ہوئے۔ قریباً دس سال کی عمر میں آپ والدہ کی شفقت سے محروم ہوئے تاہم والدہ نے آپ کے دل میں اللہ تعالیٰ کی محبت کا ایسا بیج بودیا تھا جو بعد میں پھیلتا پھولتا رہا۔ اپنے خاندان میں مختلف گھروں میں پرورش پاتے ہوئے آپ ہجرت کرکے پاکستان آگئے۔ یہاں 14 سال کی عمر میں پاکستان فضائیہ کا ایک سکالرشپ حاصل کیا اور بہت چھوٹی عمر میں مزید تعلیم کے لئے برطانیہ آنے کا موقع مل گیا۔ یہاں کے اجنبی ماحول اور ثقافت میں آپ کو بہت محنت سے اپنی زندگی کو پروان چڑھانا پڑا۔ اس کے ساتھ ساتھ آپ کی خداتعالیٰ اور قرآن کریم سے محبت میں بھی عملاً اضافہ ہوتا چلا گیا۔ لندن میں قیام کے دوران صرف 17 سال کی عمر میں آپ نے احمدیت قبول کرلی اور اس کے نتیجہ میں خاندانی مخالفت کا صبرواستقامت سے مقابلہ کیا۔ بعدازاں آپ کے بڑے بھائی بھی احمدی ہوگئے۔
محترم عزیزاللہ صاحب نے لمبا عرصہ ایک فضائی کمپنی میں ملازمت کی۔ آپ سیروسیاحت کرتے ہوئے قدرت کے نظاروں کو دیکھ کر خالقِ حقیقی کو یاد کرنے کا لطف اٹھاتے تھے۔ گھر میں بھی باغبانی کرتے اور بچوں کے ساتھ مختلف کھیل کھیلتے۔ بہت شفیق انسان تھے۔ آپ کی شادی 36 سال کی عمر میں ہوئی جب آپ سعودی عرب میں ملازم تھے۔ لیکن صرف تین سال بعد 1976ء میں احمدیوں کے لئے وہاں کے حالات ناموافق ہوجانے کے بعد آپ اپنی فیملی کو لے کر امریکہ (فلوریڈا) منتقل ہوگئے۔ آپ کو میامی جماعت کا پہلا صدر ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہوا۔ دس سال تک آپ یہ خدمت بجالاتے رہے۔
عمر کے آخری سالوں میں آپ یادداشت ختم کرنے والی بیماری الزائمر (Alzheimer) کا شکار ہوگئے۔ تاہم جب یادداشت بہت زیادہ خراب ہوچکی تھی تب بھی حیرت انگیز بات یہ تھی کہ آپ کو قرآن کریم کے لمبے حصے یاد تھے اور آپ انہیں دہرایا کرتے تھے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں