محترم چودھری محفوظ الرحمٰن صاحب

(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 24؍ستمبر 2021ء)
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 10؍اپریل 2013ء کی اشاعت میں معروف خادم سلسلہ محترم چودھری محفوظ الرحمٰن صاحب سابق لائبریرین تعلیم الاسلام کالج ربوہ کی وفات کی خبر شائع ہوئی ہے۔ آپ 6؍اپریل 2013ء کو وفات پا کر بہشتی مقبرہ ربوہ میں مدفون ہوئے۔

محترم چودھری صاحب جنوری 1920ء میں حضرت چودھری عنایت اللہ صاحبؓ آف بہلول پور ضلع نارووال کے ہاں پیدا ہوئے۔ ایف اے گورنمنٹ کالج پسرور اور بی اے اسلامیہ کالج لاہور سے کیا۔ آپ کوالیفائیڈ لائبریرین تھے۔ جب آپ دہلی میں ملازمت کررہے تھے تو حضرت مصلح موعودؓ کی طرف سے نوجوانوں کو زندگی وقف کرنے کی تحریک کی گئی جس پر آپ ملازمت چھوڑ کر قادیان آ گئے اور اپنی زندگی وقف کر دی۔ قادیان میں آپ کو بطور انسپکٹر مال خدمت کی توفیق ملی۔ ہجرت کے بعد آپ کو تعلیم الاسلام کالج لاہور میں بطور اکاؤنٹنٹ، پھر کالج ربوہ منتقل ہونے کے بعد یہاں بطور D.P اور لائبریرین لمبا عرصہ خدمت کی توفیق ملی۔ کچھ عرصہ خلافت لائبریری ربوہ کے نائب انچارج بھی رہے۔ اور نصرت جہاں اکیڈمی میں بھی بطور D.Pاور لائبریرین بھی خدمت کی توفیق پائی۔ نیز دیگر حیثیتوں سے بھی جماعتی خدمات کی بھرپور توفیق ملتی رہی۔ چنانچہ خدام الاحمدیہ مرکزیہ میں مہتمم صحت جسمانی رہے۔ 1944ء میں دہلی میں منعقد ہونے والے جلسہ مصلح موعود کے دوران خواتین کے پنڈال کی حفاظت کے لیے آپ نے بھی حضورؓ کی آواز پر لبّیک کہا۔ نیز تقسیم ہند کے موقع پر قادیان میں حفاظتِ مرکز کے لیے بھی ڈیوٹی دی۔ ربوہ کے افتتاح کے موقع پر بھجوائے جانے والے پہلے قافلے میں آپ بھی شامل تھے۔ حضرت مصلح موعود ؓکی حفاظتی ڈیو ٹی دینے کا موقع اکثر ملتا رہا۔ حضرت مصلح موعودؓ جب کوئٹہ دورہ پر تشریف لے گئے اور وہاں اچانک فسادات شروع ہوگئے تو جن افراد کو فوری طور پر وہاں ڈیوٹی کے لیے بھجوایا گیا ان میں بھی آپ شامل تھے۔ یہ 1949ء کا واقعہ ہے (جبکہ اصل مضمون میں سہواً 1953ء لکھا گیا ہے۔)
محترم چودھری صاحب نہایت شریف النفس، ہمدرد، غریب مزاج، باجماعت نماز کے پابند، تہجد گزار اور قرآن کریم کی باقاعدہ تلاوت کرنے والے تھے۔ آخری عمر تک نماز مسجد میں ادا کرنے کی کوشش کرتے رہے۔ بچوں کی تربیت پربھی خاص توجہ دی اور دینی خدمات کی تلقین کرتے رہتے۔ آپ فٹ بال اور والی بال کے اچھے کھلاڑی تھے۔
آپ نے پسماندگان میں اہلیہ محترمہ نصرت صاحبہ بنت محترم چودھری علی اکبر صاحب گھڑیال کلاں ضلع شیخوپورہ کے علاوہ دو بیٹے

مکرم چودھری وسیم احمد صاحب سابق صدر مجلس انصاراللہ یو کے اور مکرم چودھری رفیع احمد طاہر صاحب کارکن دفتر وصیت ربوہ نیز ایک پوتا، چھ پوتیاں اور متعدد پڑپوتے پڑپوتیاں یادگار چھوڑے ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں