محترم چودھری ولی محمد صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 14؍مارچ 2001ء میں مکرم جاوید احمد جاوید صاحب اپنے والد محترم چودھری ولی محمد صاحب کا ذکر خیر کرتے ہوئے رقمطراز ہیں کہ آپ چودھری جھنڈے خان کے ہاں 1924ء میں وریاہ نزد قادیان پیدا ہوئے۔ میٹرک کرکے برطانوی فوج میں شامل ہوگئے اور تقسیم ملک کے بعد فیصل آباد کے ایک گاؤں میں آباد ہوکر کاشتکاری شروع کردی۔ اسی دوران اپنے بھائیوں کی تعلیم کے سلسلہ میں لاہور گئے جہاں احمدیوں سے تعارف ہوا جن کے ساتھ گفتگو کے نتیجہ میں 1950ء کے جلسہ سالانہ پر بیعت کی توفیق پائی۔ بہت مخالفت ہوئی لیکن آپ ثابت قدم رہے۔ ایک سال کے بعد آپ کی اہلیہ نے بھی احمدیت قبول کرلی۔ احمدی ہونے سے قبل آپ کے ہاں اولاد نہیں ہوتی تھی۔ قبول احمدیت کے دو سال کے عرصہ میں میری پیدائش ہوئی تو آپ نے مجھے وقف کرنے کا عہد کیا۔ پھر اللہ تعالیٰ نے مزید پانچ بیٹے اور ایک بیٹی عطا فرمائے جو سب صاحب اولاد ہوئے۔
1966ء میں حضرت خلیفۃالمسیح الثالثؒ کی وقف کی تحریک پر آپ نے خود کو پیش کردیا۔ چنانچہ آپ کو محمد آباد اسٹیٹ (سندھ) میں مینیجر مقرر کیا گیا۔ کچھ عرصہ بعد آپ کی والدہ نے حضورؒ کی خدمت میں حاضر ہوکر عرض کیا کہ آپ کی انہیں ضرورت ہے ۔ اس پر حضورؒ نے آپ کو لکھا کہ آپ کا وقف قبول ہے، والدین کی خدمت کریں۔ چنانچہ آپ واپس فیصل آباد آگئے اور دوبارہ کاشتکاری شروع کردی۔
آپ کو مقامی جماعت کی صدارت کے ساتھ ساتھ امیر حلقہ کے طور پر بھی آخر دم تک خدمت کی توفیق عطا ہوئی۔ رفاہی کاموں میں بھی ہمیشہ پیش پیش رہے اور گاؤں میں لڑکیوں کے سکول اور پختہ سڑک کی تعمیر کے علاوہ کئی اہم کاموں میں نمایاں خدمت کی توفیق پائی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں