مذہب کے نام پر جو زمانے میں جنگ ہے – نظم

ماہنامہ ’’النور‘‘ امریکہ مئی و جون 2012ء میں مکرمہ ارشاد عرشی ملک صاحبہ کی ایک نظم شائع ہوئی ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب پیش ہے:

مذہب کے نام پر جو زمانے میں جنگ ہے
ہر ایک نیک روح بہت اس سے تنگ ہے
کیوں ہیں خدا کے نام پہ خونخوار اس قدر
اِک دوسرے کی شکل سے بے زار اس قدر
حالانکہ انبیاء تو محبت ہیں پیار ہیں
منزل ہے ایک ، راستے گرچہ ہزار ہیں
سب میں خدائے پاک کا رنگِ ظہور تھا
شمعیں جُدا جُدا سہی ، پر ایک نُور تھا
تھی رُوح ایک ، جسم مگر بے شمار تھے
سب ہی خدائے پاک پہ دل سے نثار تھے
یونہی تھے سب رسول و نبی عاشقِ خدا
خلقِ خدا کے واسطے ہر آن تھے فِدا
سو اُن کے عاشقوں کو یہی طرز ہے روا
خوشبو خلوص و امن کی پھیلائیں جا بجا

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں