ٹوٹے ہوئے کتبے – قطعہ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 21 ؍دسمبر2012ء میں مکرم عبدالکریم قدسی صاحب کا ایک قطعہ بعنوان ’’ٹوٹے ہوئے کتبے‘‘ شامل اشاعت ہے۔ یہ قطعہ اس خبر کے پس منظر میں کہا گیا ہے کہ لاہور (پاکستان) کے ایک قبرستان میں موجود احمدیوں کی تمام قبروں کے کتبوں کو بعض شرپسندوں نے رات کی تاریکی میں توڑ دیا۔

بزور ظلم و استبداد دل جیتے نہیں جاتے
وفا کا استعارہ تھے وفا کا استعارہ ہیں
یہ کل کہتے تھے قبرستان کے ٹوٹے ہوئے کتبے
نہ ہم زندہ گوارا تھے نہ ہم مُردہ گوارا ہیں

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں