مری تخلیق سے پہلے بہت سی التجائیں ہیں – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 18جون 2012ء میں ’’الفضل کی کہانی۔ الفضل کی زبانی‘‘ کے زیرعنوان مکرم طاہر محمود احمد صاحب کی ایک طویل نظم شامل اشاعت ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب پیش ہے:

مری تخلیق سے پہلے بہت سی التجائیں ہیں
خدا کے عرش کو چُھو جائیں جو ایسی دعائیں ہیں
مقدّس دل کے اَرمانوں کی مَیں تعبیر بن پایا
مسلسل فضلِ باری کی گھٹا کا مجھ پہ ہے سایا
ملا اسمِ مبارک مجھ کو دربارِ خلافت سے
اُجالے ہر سُو پھیلیں گے خدا کی پاک قدرت سے
تمنّا میری بندش کی ، دلوں میں تلملاتی تھی
مری شہرت سے میرے دشمنوں کی جان جاتی تھی
مقیّد ہو کے رہ جانا ، یہ سنّت بھی پرانی ہے
خدا والوں کی اب تک ہُوبہو ایسی کہانی ہے
خلافت کا مَیں بازو ہوں ، مقدّس کام کرتا ہوں
تعلّق پیدا کرکے پھر دلوں میں نُور بھرتا ہوں
ذرا سوچو تو اِک تاریخ ہوں مَیں احمدیت کی
کیا روشن دلوں کو ، مَیں وہ ہوں شمع حقیقت کی
مرا اِک بھائی ہے سگّا ، ہے لندن میں قیام اُس کا
وہاں ’’الفضل انٹرنیشنل‘‘ رکھا تھا نام اُس کا

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں