منکرین خلافت کے سابقہ بیانات

ماہنامہ ’’السلام‘‘ بیلجئم مئی، جون 2004ء میں دو ایسے احباب کے بیانات منقول ہیں جنہوں نے حضرت مسیح موعودؑ کی وفات کے بعد حضرت حکیم مولوی نورالدین صاحبؓ کو خلیفۃالمسیح الاوّل تو تسلیم کیا لیکن پھر خلافت کے منکر ہوگئے۔
مکرم مولوی محمد علی صاحب لکھتے ہیں:-
’’جب ان لوگوں کی معتبر اور مسلّمہ کتب میں حضرت ابوبکر صدیق ؓ کو آنحضرت ﷺ کا قائم مقام قرار دیا گیا ہے اور صاف اقرار موجود ہے کہ مسیلمہ کو حضرت ابوبکر صدیق ؓ کے سامنے قتل کیا جانا گویا خود آنحضرتﷺ کے روبرو قتل کیا جانا ہے اور حضرت عمرؓ کا قیصر وکسریٰ کے خزائن کا مالک ہونا گویا خود آنحضرتﷺ کا فتح کرنا اور مالک ہوناہے۔ تو پھر کیا وجہ ہے کہ حضرت مسیح موعود ؑ کی بعض پیشگوئیوں کے متعلق انتظار نہیں کیا جاتا کہ آپ کے جانشین اور مخلص خادموں کے ہاتھوں سے یا آپ کی اولاد کے ہاتھوں سے خدا تعالیٰ ان کو پورا کردے‘‘۔ (الحکم، 18؍جولائی 1908ء)
مکرم خواجہ کمال الدین صاحب کا بیان ہے:
’’جب مَیں نے بیعتِ ارشاد کی اور یہ بھی کہا کہ مَیں آپ کا حکم بھی مانوں گا اور آنے والے خلیفوں کا حکم بھی مانوں گا۔‘‘
(اندرونی اختلافات سلسلہ احمدیہ صفحہ 70)

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں