مکرم شیخ مبارک احمد صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 8؍اگست 2011ء میں مکرم شیخ مبارک احمد صاحب آف لندن کا ذکرخیر مکرم شیخ منیر احمد ظفر صاحب کے قلم سے شامل اشاعت ہے۔
محترم شیخ مبارک احمد صاحب حضرت مولوی فرزند علی خانصاحب سابق امام مسجد فضل لندن کے بیٹے، حضرت الحاج حکیم ماسٹر عمرالدین صاحبؓ کے پوتے اور حضرت بھائی عبدالرحیم صاحب قادیانیؓ کے نواسے تھے۔ 1921ء میں فیروزپور میں پیدا ہوئے۔ کالج کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد تقسیم ہند سے قبل دہلی میں سرکاری ملازم تھے کہ حضرت مصلح موعودؓ کی تحریک پر لبّیک کہتے ہوئے ملازمت سے استعفیٰ دے کر خدمت دین کے لئے قادیان حاضر ہوگئے۔ آپ کو قادیان، ربوہ اور انگلستان میں مختلف حیثیتوں سے خدمت کی توفیق ملی۔ حضرت مصلح موعودؓ کے اسسٹنٹ پرائیویٹ سیکرٹری اور نائب ناظر تعلیم بھی رہے۔ نیز مجلس خدام الاحمدیہ مرکزیہ کی عاملہ میں بھی خدمت کی۔ 1960ء میں تعلیمی مقاصد کے لئے انگلستان تشریف لے گئے۔ وہاں مقامی جماعت ساؤتھ ہیمپٹن کے صدر، نیز قضابورڈ یوکے کے صدر اور امورعامہ و رشتہ ناطہ شعبوں کے نیشنل سیکرٹری کے طور پر اخلاص و وفا کے ساتھ خدمات بجالاتے رہے۔ ساؤتھ ہیمپٹن میں اپنا مکان ’’بیت الحمد‘‘ بھی تعمیر کروایا تو قادیان کی بابرکت مٹی منگوا کر اس پر حضرت خلیفۃالمسیح الثالثؒ سے دعا کروائی اور زیرتعمیر مکان کی بنیادوں میں وہ مٹی تبرکاً پھیلا دی۔
آپ گہرے علمی ذوق کے ساتھ تحقیقی سرگرمیوں میں مصروف رہتے تھے۔ لندن ہیتھرو ایئرپورٹ پر امیگریشن آفیسر کے طور پر بھی کام کرتے رہے۔ آپ کم گو، خاموش طبع، سنجیدہ اور باوقار شخصیت کے مالک تھے۔ بہت مہمان نواز اور سچی ہمدردی کے بے لوث جذبۂ خدمت سے سرشار ہو کر اپنوں اور محتاجوں کی مدد اور راہنمائی کرتے تھے۔ ایک مثالی داعی الی اللہ اور خادمِ احمدیت تھے۔
دسمبر 2010ء میں آپ کی اہلیہ محترمہ سعیدہ اختر صاحبہ وفات پاگئی تھیں۔ 10 جولائی 2011ء کو 90 سال کی عمر میں آپ بھی وفات پا گئے۔ حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے بعد نماز جمعہ مسجد بیت الفتوح مورڈن لندن میں نماز جنازہ پڑھائی اور اس سے قبل خطبہ جمعہ میں آپ کا ذکرخیر فرمایا۔ آپ موصی تھے، احمدیہ قبرستان مورڈن کے قطعہ موصیان میں تدفین ہوئی۔ آپ کے پسماندگان میں چار بیٹیاں اور دو بیٹے شامل ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں