مکرم مولوی سلطان صاحب

(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 26نومبر 2021ء)
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 5؍اپریل 2013ء میں مکرم مولوی سلطان صاحب معلّم وقف جدید کا ذکرخیر مکرم عطاء العلیم شاہد صاحب کے قلم سے شامل اشاعت ہے۔
مکرم مولوی سلطان صاحب خود مطالعہ کرکے احمدی ہوئے اور پھر اپنی زندگی وقف کرکے وقف جدید میں بطور معلّم خدمت کی توفیق پاتے رہے۔ آپ جماعت احمدیہ چک سکندر کے ابتدائی معلّمین میں سے تھے۔ لمبا عرصہ پنجاب و سندھ کے مختلف اضلاع میں خدمت کی توفیق پائی۔ بالآخر بوجہ بیماری و عمر ریٹائرڈ ہوگئے لیکن اس کے باوجود مقامی جماعت میں پہلے کی طرح اپنے مفوضہ امور بجالاتے رہے۔ نماز فجر کے بعد بچوں کو پڑھانا، عصر کے بعد گھروں میں بڑی بچیوں کو پڑھاتے اور مغرب کے بعد اطفال کی کلاس لیتے۔ بچوں کی تعلیم و تربیت میں کمی پر بہت دکھی ہوتے اور ہمہ وقت اُن کی تربیت کی فکر میں رہتے۔ سمجھانے کا انداز بہت سادہ تھا۔ رشتہ ناطہ کے کام میں بھی بہت دلچسپی لیتے اور جھگڑوں میں صلح کروانے کی بھرپور کوشش کرتے۔اسیران کی لمبی اسیری کا بہت غم محسوس کرتے۔ خلافت سے عشق تھا۔ نماز جمعہ کے بعد حضورانور کا خطبہ جمعہ سن کر ہی واپس گھر لَوٹتے۔ آپ کی نرینہ اولاد ہوتی تو تھی مگر جلدی فوت ہوجاتی تھی۔ پھر اللہ تعالیٰ نے ایک بیٹا محمودؔ عطا کیا جسے آپ نے وقف نو میں شامل کروایا۔ خداتعالیٰ کے فضل سے وہ اب شادی شدہ ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں