کتنی بدلی سارے گلشن کی فضا کیسے کہوں – نظم

(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 26نومبر 2021ء)
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 8؍اپریل 2013ء میں مکرم انور ندیم علوی صاحب کی سانحہ لاہور کے حوالے سے کہی جانے والی ایک نظم بعنوان ’’داستاں عشق و وفا کی‘‘ شائع ہوئی ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

کتنی بدلی سارے گلشن کی فضا کیسے کہوں
اُڑ گئی امن و سکوں کی فاختہ، کیسے کہوں
مصلحت پرور شرافت آج گونگی ہو گئی
ظالموں کا حوصلہ کیونکر بڑھا، کیسے کہوں
اِک طرف وحشی درندے، اِک طرف لب پہ دعا
تھا انوکھا کس قدر یہ معرکہ، کیسے کہوں
داستاں عشق و وفا کی، باوضو تحریر کی
فرش پر، دیوار و در پہ کیا لکھا، کیسے کہوں
جاں نثاروں کی تھی آمد قافلہ در قافلہ
اہلِ ربوہ، حوصلہ در حوصلہ، کیسے کہوں
ساتھ ہے خوشبو تمہاری اے شہیدانِ وفا!
تم بسے ہو روح میں تم کو جدا کیسے کہوں
آنکھ کی شبنم بھگوتی ہی رہی کاغذ ندیمؔ
دردِ دل کا ماجرا کیسے لکھا کیسے کہوں

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں