مکرم ناصر احمد ظفر صاحب

(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 6؍جنوری 2023ء)

مکرم ناصر احمد ظفر صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ربوہ 23؍جولائی 2016ء میں مکرم ناصر احمد ظفر صاحب کا ذکرخیر مکرم منیر احمد باجوہ صاحب کے قلم سے شامل اشاعت ہے۔

منیر احمد باجوہ صاحب

مضمون نگار رقمطراز ہیں کہ محترم ناصر احمد ظفر صاحب کسی کی جاگیر، دولت یا سیاسی رکھ رکھاؤ سے متأثر نہیں ہوتے تھے اور نہ ہی کسی وڈیرے کے تعلقات پر آپ کو فخر تھا۔ اس کے برعکس جاگیر مالکان آپ کے گرویدہ تھے۔ 1970ء میں بھٹو صاحب نے رجوعہ کا دورہ کیا تو وہاں کے رئیس سردارزادہ غلام محمد شاہ صاحب نے آپ کو لکھا کہ بھٹو صاحب سے آپ کی ملاقات کا وقت بھی لے لیا ہے۔ آپ نے جواب دیا کہ یہ ملاقات اس شرط کے ساتھ قبول کرتا ہوں اگر آپ میرا تعارف احمدیت کے ایک ادنیٰ کارکن کی حیثیت سے کروائیں۔ یہ شرط مان لی گئی اور آپ کا تعارف آپ کی منشاء کے مطابق ہی کروایا گیا۔امراء کے علاوہ غرباء بھی آپ کے ممنون احسان رہتے تھے۔ فریقین کے جھگڑے نبٹاتے وقت ہمیشہ یہ پہلو مدّنظر رہا کہ فیصلے سے کسی کی حق تلفی نہ ہو اور کسی کا بےجا دل نہ دُکھے۔
احمدیت کی وجہ سے آپ پر بھی مقدمات قائم ہوئے۔ دس سال تک تاریخیں بھگتنے کی صعوبتیں بھی برداشت کرنا پڑیں۔ ربوہ سے ازحد محبت تھی۔ ایک بار جرمنی آئے تو بچوں اور بھائی نے خدمت میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی۔ لیکن ابھی ویزے کی میعاد باقی تھی کہ بڑے اصرار کے ساتھ واپس چلے گئے کہ اب ربوہ کے بغیر زیادہ دیر نہیں رہا جاتا۔ یہی محبت تھی کہ اپنے مسکن احمدنگر کو بھی خیرباد کہہ کر مستقل طور پر ربوہ میں آبسے تھے۔
آپ کی وفات پر حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے 7؍اکتوبر2011ء کے خطبہ جمعہ میں آپ کا ذکرخیر فرمایا اور بعدازاں نماز جنازہ غائب پڑھائی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں