مکرم چوہدری ظہور احمد صاحب گجراتی

ہفت روزہ ’’بدر‘‘ قادیان 8جون2004 ء میں مکرم حکیم بدرالدین عامل صاحب کے قلم سے بعض درویشانِ قادیان کا ذکر خیر شامل اشاعت ہے۔
ہفت روزہ اخبار ’’بدر‘‘ قادیان21 ؍ستمبر 2004ء کے مطابق مکرم چوہدری ظہور احمد صاحب گجراتی درویش قادیان 28 اگست کو وفات پاگئے۔ آپ 1921ء میں شیخ پوروڑائچاں ضلع گجرات میں حضرت چوہدری فتح دین صاحبؓ کے ہاں پیدا ہوئے۔ سکول میں تعلیم نہیں پائی بلکہ ہوش سنبھالتے ہی اپنے والد صاحب کے ساتھ کھیتی باڑی کے کام میں لگ گئے۔ 1939ء میں دوسری عالمگیر جنگ شروع ہوئی تو سیدنا حضرت خلیفۃالمسیح الثانی ؓ کی تحریک پر کہ احمدی نوجوان برطانوی فوج میں بھرتی ہو جائیں، آپ بھی فوج میں بھرتی ہو گئے اور چھ سال تک فوجی خدمات کے بعد جنگ بند ہو جانے پر فارغ ہوئے۔ 1947ء میں جب آزادی سے قبل ہی فسادات کے نتیجہ میں ہزاروں پناہ گزین قادیان آگئے تو اُنہیں سنبھالنے کے لئے حضورؓ کی تحریک پر بیرونی جماعتوں سے خدام قادیان آگئے جن میں محترم چودھری صاحب بھی شامل تھے۔ چنانچہ آپ ابتدائی درویشان میں سے تھے۔
قادیان میں آپ پہرہ اور دیگر ڈیوٹیوں پر خدمت بجالاتے رہے۔ زمانہ درویشی میں آپ نے صدر انجمن احمدیہ کے مختلف ادارہ جات میں خدمت کی۔ 1950ء میں حضرت خلیفۃ المسیح الثانی ؓ کے اس ارشاد پر کہ درویشان میں سے جن کی فیملیاں پاکستان میں ہیں وہ قادیان منگوالیں اور جو بغیر شادی کے ہیں وہ ہندوستان میں شادی کر لیں،مکرم چودھری صاحب نے بھی 1951ء میں مکرمہ صفیہ خاتون صاحبہ بنت مکرم عابد حسین صاحب مرحوم بھاگلپور سے شادی کر لی ۔ اس اہلیہ کے بطن سے اللہ تعالیٰ نے آپ کو پانچ لڑکے اور دو لڑکیاں عطا کیں جن میں سے ایک لڑکی کمسنی میں فوت ہوگئی۔ باقی تمام بچے تعلیم یافتہ اور برسر روزگار ہیں۔
محترم چوہدری ظہور احمد صاحب گذشتہ دو سال سے پیرانہ سالی اور بعض دیگر عوارض میں مبتلا تھے اور مثانہ میں کینسر کے مریض تھے۔ بیماری کو دعا اور بڑے صبر سے برداشت کیا۔ عرصہ درویشی نہایت صبر وشکر و سادگی سے گزارا۔ مالی تنگی کے باوجود اولاد کو اعلیٰ تعلیم دلائی۔ جس کے لئے جماعتی مفوضہ ڈیوٹی کے ساتھ زمینداری کا کام بھی کرتے رہے۔ خوش خلق، ملنسار اور پابند صوم و صلوٰۃ تھے۔ بہشتی مقبرہ کے قطعہ درویشان میں تدفین ہوئی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں