نسخہ راحت و سکھ

ماہنامہ ’’مصباح‘‘ ربوہ جنوری 2009ء میں ذاتی طور پر راحت حاصل کرنے سے متعلق حضرت خلیفۃ المسیح الاوّل کے بعض ارشادات شامل اشاعت ہیں۔ حضورؓ فرماتے ہیں:
’’جس قدر انسانی فطرت اور اس کی کمزوریوں پر نظر کروگے تو ایک بات فطرتی طور پر انسان کا اصل منشاء اور مقصد معلوم ہوگی وہ ہے حصول سکھ۔ اس کے لئے وہ ہر قسم کی کوششیں کرتا اور ٹکریں مارتا ہے۔ لیکن میں تمہیں اس فطرتی خواہش کے پورا کرنے کا ایک آسان اور مجرب نسخہ بتاتا ہوں۔ کوئی ہو، چاہے اس کو آزماکر دیکھ لے۔ میں دعویٰ سے کہتا ہوں کہ اس میں ہرگز ہرگز کوئی خطا اور کمزوری نہ ہو گی اور میں یہ بھی دعویٰ سے کہتا ہوں کہ اس قدر کوشش تم ناجائز طور پر سکھ کے حاصل کرنے کے لئے کرتے ہو اس سے آدھی ہی اس کے لئے کرو تو کامل طور پر سکھ مل سکتا ہے وہ نسخہ راحت یہ کتاب مجید ہے۔ اور میں اسی لئے اس کو بہت عزیز رکھتا ہوں۔‘‘ (حقائق الفرقان جلد نمبر 1 صفحہ100)
سکھ کے دیگر ذرائع بیان کرتے ہوئے حضورؓ نے فرمایا: ’’انسانی ترقی کا بڑا ذریعہ انسان کے ذاتی اخلاق ہوتے ہیں جن سے وہ واحد شخص اپنے نفس میں سکھ پاتا ہے اور امن و آرام کی زندگی بسر کرتا ہے۔ مثلاً اگر وہ کسی کی نعمت دیکھ کر حسد نہیں کرتا تو اس سوزش اور جلن سے محفوظ رہتا ہے جو کہ حاسد کے دل کو ہوتی ہے اگر کوئی دوسرے کو دیتا ہے تو وہ طمع نہیں کرتا اور اس عذاب بچا رہتا ہے جو کہ طمع کرنے سے ہوتا۔ ایسے ہی جو لوگ اخلاق فاضلہ حاصل کرتے ہیں وہ جزع و فزع، شہوت اور غضب کے تمام دکھوں اورآفتوں سے محفوظ رہتے ہیں اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ذاتی سکھ کے ذرائع اخلاق فاضلہ ہیں‘‘۔ (خطبات نور جلد اول صفحہ 215)
مزید فرماتے ہیں: ’’ میں دیکھتا ہوں آتشک انہی کو ہوتی ہے جو نافرمانی کرتے ہیں ۔ میں نے کبھی نہیں دیکھا کہ کسی کو نماز پڑھنے سے سوزاک ہوگیا ہو یا زکوۃ دینے سے کوڑھ ہوگیا ہو لوگ کہتے ہیں نیکی مشکل ہے یہ غلط ہے، بلکہ نیکی تو سکھوں کی ماں ہے۔ … سنو او لوگو! فرمانبرداری کرو اپنے محسن، مربی کی ، جس نے تم کو اور تم (سے) پہلوں کو خلق کیا۔ اس سے فائدہ ہوگا دکھوں سے بچے رہوگے‘‘۔ (حقائق الفرقان جلد 1 صفحہ 114)

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں