چند غذاؤں کے غیرمعمولی فوائد اور نقصانات – جدید تحقیق کی روشنی میں

چند غذاؤں کے غیرمعمولی فوائد اور نقصانات – جدید تحقیق کی روشنی میں
(فرخ سلطان محمود)

٭ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گرم اور خشک مزاج کے حامل پپیتے کا شمار زرد سبزیوں میں ہوتا ہے اور یہ کیروٹین کا بہترین ذریعہ ہونے کے ساتھ ساتھ کینسر کے مریض کے لئے بھی بے حد مفید ہے۔
پپیتا نظام انہضام اور قبض دُور کرنے میں مفید ہے اور اِس میں پایا جانے والا کیروٹین جسم میں جاکر ویٹامن A میں تبدیل ہوجاتا ہے۔ پپیتے میں وٹامن A کے علاوہ وٹامن C اور وٹامن B2 نیز پروٹین بھی ہوتی ہے۔ مخرجِ بلغم ہونے کی وجہ سے کھانسی اور سانس کی تکالیف کے لئے مفید ہے۔ نیز بواسیر جوڑوں کے درد، فالج اور بالخصوص ڈینگی بخار میں بھی بے حد مفید ثابت ہوا ہے۔
٭ امریکی ریاست کیلیفورنیا میں طبی ماہرین نے ایک تحقیق کے بعد کہا ہے کہ روزانہ آدھا چکوترا یعنی گریپ فروٹ کھانے سے نہ صرف وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے بلکہ خون میں انسولین کی مقدار کو بھی نارمل رکھا جاسکتا ہے۔ کیونکہ چکوترے میں ایسے کیمیکل اجزاء پائے جاتے ہیں جو بڑھتے ہوئے وزن کو کم کرنے میں اور خون میں شکر کی مقدار کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق چکوترے کو کھانے سے پہلے استعمال کیا جانا چاہئے۔ اس تحقیق میں ایک سو موٹے افراد کو شامل کیا گیا تھا اور نتائج کے مطابق چکوترے کو وزن کم کرنے کے علاوہ ہائی بلڈپریشر، ذیابیطس اور عارضۂ قلب میں بھی مفید پایا گیا۔

٭ ہیلتھ نیوز میں شائع کی جانے والی ایک تحقیقی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ادرک کا استعمال ہیضہ دانی کے کینسر کو ختم کرنے یا اسے بڑھنے سے روکنے میں مدد دے سکتا ہے۔ مشی گن یونیورسٹی کے کینسر سینٹر میں کی جانے والی اس تحقیق کے مطابق ، ادرک کا پاؤڈر اگرچہ بعض لوگوں میں سینے کی جلن، متلی اور پیٹ میں ہوا پیدا کرنے کا باعث بن سکتا ہے لیکن اس سے ہیضہ دانی کے کینسر میں کمی میں مدد مل سکتی ہے۔ ماہرین نے تجربہ گاہ میں جب بیضہ دانی کے کینسر سے متأثرہ خلیوں پر ادرک کے طاقتور پاؤڈر کا استعمال کیا تو یہ خلیے یا تو خود سے ہی ختم ہوگئے یا پھر دیگر متاثرہ خلیوں نے ایک دوسرے پر حملہ کر کے انہیں ختم کر ڈالا۔ یونیورسٹی آف مشی گن کے میڈیکل اسکول کی پروفیسر ڈاکٹر ربیکا لیو، جو تحقیقی ٹیم کی سربراہ تھیں، اُن کا خیال ہے کہ بیضہ دانی کے کینسر کے اکثر واقعات میں عام طور آخری مرحلے میں کیمو تھراپی بے اثر ہوجاتی ہے۔ اور ایسے مریضوں کے لئے ادرک کا استعمال فائدہ مند ہوسکتا ہے۔
٭ طبی ماہرین نے کہا ہے کہ چقندر کا جوس قوت برداشت میں اضافہ کرتا ہے جس سے ذہنی اور جسمانی مضبوطی کے امکانات 10 گنا بڑھ جاتے ہیں۔ پنسیلوینیا میڈیکل سکول یونیورسٹی میں ہونے والی اس تحقیق میں چقندر کے جوس سے بلڈ پریشر، دل کی مضبوطی، پیشہ وارانہ استعداد کار اور بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا تھا۔ یہ تحقیق اپلائیڈ سائیکالوجی جریدے میں شائع ہوئی ہے اور اس کے مطابق ہزاروں افراد پر تجربات مکمل کرنے کے بعد بتایا گیا ہے کہ چقندر کا جوس 16فیصد تک قوت برداشت بڑھاتا ہے۔

٭ یونیورسٹی آف سینسٹائین کے شعبۂ نفسیات میں کی جانے والی ایک اہم تحقیق کے نتائج میں بتایا گیا ہے کہ انگور کا خالص جوس پینے سے دیگر مسائل کے علاوہ یادداشت میں خرابی کا عمل بھی شروع ہوسکتا ہے۔ ماہرین نے یہ تحقیق دو گروپوں پر مکمل کی ہے جس میں معلوم کیا کہ خالص جوس پینے والے افراد کی ذہنی صلاحیتیوں میں انحطاط کا عمل دیکھا گیا اور اُن جسم پر بھی زہریلے اثرات نظر آنے لگے۔ جبکہ ملاوٹ کیا ہوا انگور کا جوس پینے والے ایسے بداثرات سے محفوظ دکھائی دیئے۔ اس تحقیق کرنے والوں میں شامل ڈاکٹر رابرٹ کیری کا یہ بھی کہنا ہے کہ انگور کھانے سے بھی یہ خطرات پیدا نہیں ہوتے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں