چین ، دل کا قرار مانگا تھا – نظم

ماہنامہ ’’مصباح‘‘ ربوہ اکتوبر 2011ء میں شائع ہونے والی ایک نظم میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

چین ، دل کا قرار مانگا تھا
ہم نے کب تم سے پیار مانگا تھا
ہم وفادارِ عشق ہیں تیرے
کچھ نہیں ، اعتبار مانگا تھا
روٹھ جائیں تو ہم منالیں گے
بس یہی اختیار مانگا تھا
تشنگی عمر بھر کی مِٹ جاتی
ایک لمحہ اُدھار مانگا تھا
جان دے کر بھی جاں نہیں چھٹتی
اُف یہ کیا حصار مانگا تھا
ہم نے تجھ سے تجھی کو اے جاناں
اک نہیں ، بار بار مانگا تھا

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں