کئے ہیں تجھ سے جو عہد و پیماں ……. – نظم

روزنامہ ’’الفضل ‘‘ربوہ 14 ؍جنوری 2009ء میں شامل اشاعت مکرم پروفیسر کرامت راجؔ صاحب کے کلام سے انتخاب ملاحظہ فرمائیں:

کئے ہیں تجھ سے جو عہد و پیماں ہمارے دل میں جواں رہیں گے
زمانہ کتنے ستم ہی ڈھائے ترے رہیں گے جہاں رہیں گے
چراغ ہم نے لہو سے اپنے قدم قدم پہ جلا دئیے ہیں
جنوں کے صحرا میں کہکشاں سے ان آبلوں کے نشاں رہیں گے
کبھی جو مقتل بھی راہ میں تھا نہ ہم رکے تھے نہ رک سکیں گے
یہ حق پرستوں کے قافلے ہیں یہ سوئے منزل رواں رہیں گے
قسم ہے تیری اے جانِ جاناں یہ جاں امانت ترے لئے ہے
ابھی چکا دے یہ قرض جاں کا نہ جانے کل تک کہاں رہیں گے
ہماری چاہت نہ چھپ سکی ہے ہمارے جذبے نہ چھپ سکیں گے
جو ضبطِ غم سے نہ لب ہلیں گے تو اشک بن کر عیاں رہیں گے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں