کوئی کاریگری کر دے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 6جون 2012ء میں مکرم مبارک احمد ظفر صاحب کی ایک غزل شائع ہوئی ہے۔ اس غزل میں سے انتخاب پیش ہے:

کوئی کاریگری کر دے
کل کا ہونا ابھی کردے
تُو جو چاہے تو اے قادر!
کھوٹی قسمت کھری کر دے
ہاتھ اوپر کا ہو میرا
ایسا مجھ کو سخی کردے
بے نیازی ہو دنیا سے
یوں بھی مجھ کو غنی کر دے
پُرخطر ہے کٹھن رستہ
راہبر! راہبری کردے
تیرے بس میں ہے انہونی
ختم اب بے بسی کر دے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں