ہے صبرِ اشک رواں لآ اِلٰہَ الاَّ اللہ – نظم

ماہنامہ ’’النور‘‘ امریکہ نومبر 2009ء میں شامل اشاعت مکرم محمد ظفراللہ خان صاحب کے کلام سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

ہے صبرِ اشک رواں لآ اِلٰہَ الاَّ اللہ
سکونِ قلبِ تپاں لآ اِلٰہَ الاَّ اللہ
اسی کے دم سے لہو میں ہمارے تیرتی ہے
یہ روحِ تاب و تواں لآ اِلٰہَ الاَّ اللہ
اگر یہ سر ہو ترازو تمہارے نیزے پر
رہے گا ور دِزبان لآ اِلٰہَ الاَّ اللہ
=======
کھرچ رہے ہو جو دیوار و در سے آج اِسے
تم آپ اپنے مقدر کو ہی مٹاتے ہو
سیاہ کر کے یہاں مسجدوں کی پیشانی
ظہورِ روزِ قیامت قریب لاتے ہو

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں