آسمانی برقی قوت سے فیض یافتہ خطابت

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 18؍فروری 2013ء میں حضرت مولانا عبدالرحیم درد صاحبؓ کی یہ تحریر شائع ہوئی ہے کہ حضرت مصلح موعودؓ نے جلسہ سالانہ قادیان کے سٹیج سے پہلی تقریر 1906ء میں 17سال کی عمر میں فرمائی۔ حضور نے خلافت سلور جوبلی 1939ء کے موقع پر اس پُرمعارف اور نکات سے لبریز تقریر کا خصوصی تذکرہ کیا جس کا موضوع اسلام کا نقطہ مرکز یہ ہے یعنی ’’چشمہ توحید‘‘۔ حضور نے اپنے روح پرور خطاب میں فرمایا کہ جب سے مجھے تقریر کرنے یا بولنے کا موقع ملا ہے مَیں نے شروع دن سے یہ بات محسوس کی ہے کہ ذاتی بناوٹ کے لحاظ سے تقریر کرنا میرے لئے بڑا ہی مشکل ہوتا ہے اور میری کیفیت ایسی ہو جاتی ہے جسے اردو میں گھبرا جانا اور انگریزی میں نروس ہوجانا کہتے ہیں۔ مجھے یاد ہے جب میں نے پہلی تقریر کی اور اس کے لئے کھڑا ہوا تو آنکھوں کے آگے اندھیرا آگیا اور کچھ دیر تک تو حاضرین مجھے نظر نہ آتے تھے۔ اور یہ کیفیت تو پھر کبھی پیدا نہیں ہوئی۔ لیکن یہ ضرور ہوتا ہے کہ ایک خاص وقت میں میرے دل میں ایک اضطراب سا پیدا ہو جاتا ہے۔ لیکن وہ حالت اس وقت تک ہوتی ہے جب تک کہ بجلی کا وہ کنکشن قائم نہیں ہوتا جو شروع دن سے کسی بالاطاقت کے ساتھ میرے دماغ کا ہو جایا کرتا ہے۔ اور جب یہ دَور آ جاتا ہے تو یوں معلوم ہوتا ہے کہ دنیا کے تمام بڑے بڑے مقرر اور لسّان جو اپنی اپنی زبانوں کے ماہر ہیں میرے سامنے بالکل ہیچ ہیں اور میرے ہاتھوں میں کھلونے کی طرح ہیں۔ جب میں پہلے پہل تقریر کے لئے کھڑا ہوا اور قرآن کریم سے آیات پڑھنے لگا تو مجھے الفاظ نظر نہ آتے تھے۔ اور چونکہ وہ آیات مجھے یاد تھیں میں نے پڑھ دیں۔ اور جب میں نے آہستہ آہستہ تقریر شروع کی تو لوگ میری نظروں کے سامنے سے بالکل غائب تھے۔ اس کے بعد یکدم یوں معلوم ہوا کہ کسی بالاطاقت کے ساتھ میرے دماغ کا اتصال ہو گیا ہے۔ یہاں تک کہ جب میں نے تقریر ختم کی تو حضرت خلیفۃ المسیح الاولؓ کھڑے ہوئے اور فرمایا کہ یہ تقریر سن کر مجھے بہت خوشی ہوئی اور انہوں نے قرآن کریم کے جو معارف بیان کئے ہیں باوجود اس کے کہ میں نے بڑی بڑی تفاسیر پڑھی ہیں اور میری لائبریری میں بعض نایاب تفاسیر موجود ہیں۔ مگر یہ معارف نہ مجھے پہلے معلوم تھے اور نہ میں نے کہیں پڑھے ہیں۔
سو جب دورانِ تقریر میں وہ کیفیت مجھ پر طاری ہوتی ہے تو میں محسوس کرتا ہوں کہ خداتعالیٰ کے فضل سے وہ کَل دبائی گئی ہے اور اب اللہ تعالیٰ میرے دماغ میں ایسے معارف نازل کرے گا کہ جو میرے علم میں نہیں ہیں۔ اور بہت دفعہ ایسا ہوتا ہے کہ قرآن شریف پڑھاتے ہوئے بھی وہ کیفیت پیدا ہو جاتی ہے۔
(روداد جلسہ خلافت جوبلی صفحہ 61-65)

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں