متقی بن جاؤ علم خود بخود ہی آ جائے گا
حضرت منشی محمد دین صاحب رضی اللہ عنہ بیان کرتے تھے کہ جب پہلی بار وہ قادیان تشریف لائے تو حضرت مسیح موعود علیہ السلام مسجد مبارک میں تشریف فرما تھے اورآپؑ کی مجلس میں نامور علماء اور بزرگ تشریف رکھتے تھے۔
منشی صاحبؓ حضورؑ کے کندھے دبانے لگے تو یہ خیال آیا کہ ’’محمد دین کہاں تو ایک دیہاتی اور معمولی پٹواری اور کہاں یہ اتنے بڑے باخدا عالم! میں اس محبوب وجودؑ کے علم و عرفان سے کہاں مستفید ہو سکتا ہوں‘‘۔( یہ واقعہ بیان کرتے ہوئے آپؓ پر عجیب کیفیت طاری ہوگئی. فرمایا:)میرے دل میں خیال پیدا ہوا ہی تھا کہ حضرت اقدسؑ نے سلسلہ کلام بند کرکے پلٹ کر میری طرف دیکھا اور فرمایا
’’منشی صاحب! اتقوا اللہ یعلمکم اللہ‘‘۔
یعنی متقی بن جاؤ علم خود بخود ہی آ جائے گا۔ ‘‘