گزری ہے شب غم تو سحر دیکھ رہا ہوں

محمود احمد ملک

ماہنامہ ’’خالد‘‘ ربوہ اپریل 1995ء کی زینت مکرم احسن اسماعیل صدیقی صاحب کی ایک خوبصورت نظم سے دو اشعار ملاحظہ فرمائیں:

گزری ہے شب غم تو سحر دیکھ رہا ہوں
اک جبرِ مسلسل کا ثمر دیکھ رہا ہوں
ہے شاخِ توکل پہ تیری میرا نشیمن
ہواؤں کو بہت زیر و زبر دیکھ رہا ہوں

اپنا تبصرہ بھیجیں